چھوٹےبچوں کے لیے عمر کے مطابق کھلونے
ڈاکٹربشریٰ خان

Toys

بچے فطری طور پر کھیلنا چاہتے ہیں اور کھیلنے کے لیے انھیںکھلونے چاہیےہوتے ہیں۔ بچے کھیل کھیل میں بہت سی صلاحیتیں حاصل کرتے ہیں۔ کھلونے کھیلنے سےبچوںکے ہا تھو ں اور انگلیوں کی گرفت مضبوط ہوتی ہے اوراُن کی دست ونگاہ میںمطابقت پیدا ہوتی ہے۔ بچوں کو کھیلنے سے اطمینان اور خوشی محسوس ہوتی ہے۔وہ کھیل میں ایسے مگن ہوتے ہیں کہ انھیں وقت گزرنےکا احساس ہی نہیں ہوتا اسی وجہ سے ان کا توجہ سے کام کرنے کا دورانیہ بھی بڑھ جاتاہے۔ کھلونے حقیقی دنیا کا عکس ہوتے ہیں ۔ بچے جو کام اپنے والدین کو روزانہ کرتے ہوئے دیکھتے ہیں وہی کام وہ خود بھی کرنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے کھلونےاصل اشیا جیسے بنائے جاتے ہیں ۔ چند رہنما اُصول درج ذیل ہیں:

  • بچوں کے لیے گھر کا کوئی ایک حصہ یا کمرے کاایک کوناکھیلنے کے لیے مخصوص کیجیے۔ جہاں بچے آرام سے اپنے کھلونے کے ساتھ گھنٹوں کھیل سکیں۔
  • کھلونوں کو کسی الماری میں ترتیب سے رکھیے تاکہ بچےکھلونوںسے کھیلنے کے بعد انھیں واپس اپنی جگہ پر رکھنے کے عادی بنیں۔
  • نہ ہی بہت مہنگے کھلونے خریدیں اور نہ اتنے سستے جو ذراسے کھیل سے ٹوٹ جا ئیں۔ہمیشہ معیار اور افادیت کو مدِنظر رکھ کر کھلونے خریدیں ۔
  • اگر گھر میںکھلونے نہ بھی ہوں تو گھر کی اشیا کو کھلونوں کے طور پر دیا جاسکتا ہے۔ جیسے پتیلا، ڈھکن، چمچہ، چھلنی، بیلن، گھر کا پرانا سامان وغیرہ۔
  • ہمیشہ بچوں کی عمر کے مطابق اور اُن کی تعلیمی صلاحیتوں کو بڑھانے والے کھلونوںکا انتخاب کیجیے ۔ بچوں کو ایسے کھلونے دلائیےجن کے ذریعےسے اُن کی بصری ، صوتی اور لمس کی صلاحیتوں میں اضافہ ہو ،اور ان کے ساتھ کھیلنے میں بچے اپنے حواسِ خمسہ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کر سکیں۔
  • نوکیلے اور تیز دھار والے کھلونے چھوٹے بچوں کو ہر گز نہ دیں۔ ہمیشہ بچوں کے تحفظ کا خیال رکھیے۔
  • بنیادی رنگوں کا خیال رکھیے۔ نیلا ،ہرا ،لال اور پیلایہ چاروں رنگ چھوٹے بچوں کے کھلونوں میں ضرورہونے چا ہییں ۔

شائع شدہ ، ماہنامہ طفلی، شمارہ نومبر۲۰۱۸
سبسکرپشن کے لیے کلک کیجیے۔

2 COMMENTS

  • Abu hassan says:

    Very nice articles.

  • محمد فرید حنفی says:

    ماشا اللہ انتہائی مفید بلاگ ہے۔ اور موضوع بھی ایسا کہ جس کی معلومات ہر گھر کی ضرورت ہے۔ والدین کو اس سے ضرور فائدہ اٹھانا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Top
error

Enjoy this blog? Please spread the word :)