بچوں کا تحفظ
ڈاکٹر بشریٰ خان

غسل خانے سے متعلق

بچہ ہماری زندگی ہے، جس کے لیے ہم (والدین) زندگی کی ہر پریشانی سہہ لیتے ہیں لیکن اگر بچے کو معمولی سی خراش بھی آ جائے تو وہ ہمارے لیے بہت زیادہ تکلیف دہ ہوتی ہے اس لیے والدین کو بچوں کی تربیت کے معاملے میں ہر وقت چوکنا رہنا چاہیے۔ بچہ اپنی پیدائش سے لے کر بڑے ہونے تک مختلف مراحل سے گزرتا ہے۔ اس دوران بچے کے ساتھ ہونے والے تجربات روز مرہ معمول بن جاتے ہیں۔ والدین کی جانب سے بچوں کی زندگی میں برتی گئی معمولی سی کوتاہی کسی ایسے حادثے کی وجہ بن سکتی ہے جو اس کی زندگی میں منفی تبدیلی کا سبب بن جائے۔ اس لیے والدین کو بچوں کی تربیت کے معاملے میں بے حد احتیاط کرنی چاہیے۔ بچوں کو کبھی بھی اپنی نظروں سے اوجھل ہونے نہ دیں اور درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں:

  • ٹب میں نہاتے وقت بچے کو تنہا مت چھو ڑیں۔
  • گرم نلکا بچوں کوخود سے استعمال نہ کرنے دیں، بلکہ خود کھولیں اور استعمال کے بعد بند کر دیں۔
  • فرش پر میٹ رکھیں تاکہ بچہ پھسل کر گر نہ پڑے۔
  • ٹوائلٹ کا ڈھکن ہمیشہ بند رکھیے۔
  • چھوٹے بچوں کے لیے غسل خانے میں اسٹول رکھیے تاکہ وہ بیسن کو استعمال کر سکیں۔
  • ٹب میں پانی بچے کی کمر سے نیچے رکھیے۔
  • بچے کو قابل ِ برداشت گرم پانی سے نہلائیے۔
  • قینچی، ریزر، ٹوتھ برش اور ادویات وغیرہ بچوں کی پہنچ سے دور رکھیے۔
  • کچرے دان کو ہمیشہ ڈھک کر رکھیے۔

شائع شدہ ، ماہنامہ طفلی، شمارہ اکتوبر۲۰۱۸
سبسکرپشن کے لیے کلک کیجیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Top
error

Enjoy this blog? Please spread the word :)